ہفتہ, اکتوبر 18, 2025
ہومLatestچین عالمی ترقی کے لئے عملی اقدامات کرنے والی قوت ہے، کرغز...

چین عالمی ترقی کے لئے عملی اقدامات کرنے والی قوت ہے، کرغز ماہر

تیانجن(شِنہوا)کرغزستان کے ادارہ برائے عالمی سیاست کے ڈائریکٹر شیرادل بکتی گولوف نے عالمی مسائل سے نمٹنے میں چین کے اہم کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین عالمی ترقی کے لئے عملی اقدامات کرنے والا ملک ہے۔

بکتی گولوف نے عالمگیریت مخالف رجحانات، بڑھتی ہوئی تجارتی تحفظ پسندی اور یکطرفہ پالیسیوں کو عالمی نظم و نسق اور کثیرالطرفہ اداروں کے لئے بڑا دھچکا قرار دیا اور کہا کہ یہ رجحانات دنیا بھر میں سماجی و معاشی ترقی کے لئے سنگین مسائل پیدا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان بے مثال تبدیلیوں اور مسائل کے سامنے لوگ ایک بنیادی سوال پوچھ رہے ہیں کہ ہمیں کس طرح کی دنیا میں جینا چاہیے اور ہم اسے کیسے تشکیل دیں؟ انہوں نے کہا کہ چین نے اس سوال کا جواب دیا ہے کہ ایک ایسا عالمی معاشرہ جو انسانیت کے مشترکہ مستقبل کا حامل ہو۔

انہوں نے کہا کہ چین کا تصور ایک مساوی، منظم اور کثیر قطبی دنیا کو فروغ دیتا ہے اور ایسی اقتصادی عالمگیریت کو فروغ دیتا ہے جو سب کے لئے فائدہ مند اور شمولیتی ہو۔ یہ وژن کھلے پن، باہمی احترام، باہمی فائدے، انصاف اور مساوات کے اصولوں پر مبنی ہے۔

چین کے شمالی شہر تیانجن میں تقریباً ایک ماہ قبل منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے بکتی گولوف نے کہا کہ چین نے وہاں عالمی نظم و نسق کے لئے ایک نیا منصوبہ گلوبل گورننس انیشی ایٹو (جی جی آئی) پیش کیا جو کہ ایک زیادہ منصفانہ اور مساوی عالمی نظام کے لئے مشترکہ کوششوں کا تقاضا کرتا ہے۔ یہ چین کی طرف سے پیش کیا گیا چوتھا بڑا عالمی اقدام ہے، جو اس سے پہلے کے تین اقدامات گلوبل ڈیویلپمنٹ انیشی ایٹو ، گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو کے بعد سامنے آیا ہے۔

بکتی گولوف نے کہا کہ ان چینی اقدامات کا نفاذ ایک ایسی عالمی ترقی کے لئے مضبوط محرک بنے گا جو زیادہ شمولیتی، سب کے لئے فائدہ مند اور دیرپا ہوگا۔

عالمی اقتصادی مسائل سے نمٹنے میں چین کے کردار پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کئی عوامل کی نشاندہی کی جو چین کو ایک قابل اعتماد، مضبوط اور مستحکم شراکت دار بناتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کچھ دیگر ممالک کے برعکس چین اپنی طاقت یا بڑے ملک کی حیثیت کو دوسروں پر دباؤ ڈالنے کے لئے استعمال نہیں کرتا۔ چین کی آواز بین الاقوامی تنظیموں میں طاقتور ہے اور بڑی طاقتیں بھی اسے سنتی اور اہمیت دیتی ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!