جمعرات, اکتوبر 16, 2025
ہومChinaچین فرانس کے ساتھ اعلیٰ سطح کے روابط کو مضبوط بنانے کے...

چین فرانس کے ساتھ اعلیٰ سطح کے روابط کو مضبوط بنانے کے لئے تیار ہے، وانگ یی

ہانگ ژو(شِنہوا)  چین کے اعلیٰ سفارت کار وانگ یی نے کہا کہ گزشتہ سال کے دوران دونوں سربراہان مملکت کی تزویراتی رہنمائی کے تحت چین اور فرانس کے تعلقات میں نئی پیشرفت ہوئی ہے۔

کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن اور مرکزی خارجہ امور کمیشن کے دفتر کے ڈائریکٹر وانگ یی نے ہانگ ژو میں فرانسیسی صدر کے سفارتی مشیر ایمانوئل بون کے ساتھ چین-فرانس 27 ویں تزویراتی مذاکرات کی مشترکہ صدارت کی۔

 دونوں ممالک کے درمیان تمام سطح پر قریبی روابط رہے، عملی تعاون مسلسل آگے بڑھا اور کثیرالجہتی سطح پر ہم آہنگی میں اضافہ ہوا۔

وانگ یی نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان اور خودمختار بڑے ممالک چین اور فرانس کو چاہیے کہ وہ اپنے تعلقات کو مزید مضبوط، مستحکم اور مستقبل کی طرف دیکھنے والا بنائیں۔ یہ تعلقات دونوں ملکوں کے عوام کے طویل المدتی فائدے کے لئے ہوں اور ان بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کریں جو دونوں پر لازم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین فرانس کے ساتھ اعلیٰ سطح کے روابط کو مضبوط بنانے، باہمی تزویراتی اعتماد کو مضبوط بنانے اور ہمہ گیر تعاون کو فروغ دینے کے لئے تیار ہے۔ وانگ یی نے کہا کہ دونوں فریقوں کو روایتی شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانا چاہیے، نئے شعبوں میں اشتراک کے مواقع  تلاش کرنے چاہئیں اور مقامی سطح پر تعاون کی صلاحیت کو بھرپور استعمال میں لانا چاہیے۔

وانگ یی نے مزید کہا کہ چین اقوام متحدہ کے لائحہ عمل کے تحت فرانس کے ساتھ کثیرالطرفہ ہم آہنگی اور باہمی حمایت کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔

اس موقع پر ایمانوئل بون نے کہا کہ فرانس اپنی آزاد خارجہ پالیسی کی روایت پر قائم ہے اور "ایک چین” کی پالیسی پر مضبوطی سے عمل کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرانس مساوات اور باہمی فائدے کی روح کے تحت چین کے ساتھ معیشت و تجارت، سول نیوکلیئر انرجی، سائنس و ٹیکنالوجی اور نئی توانائی جیسے شعبوں میں عملی تعاون کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔

بون نے کہا کہ فرانس تجارتی جنگ اور گروہی تصادم کے خلاف ہے۔

بون نے کہا کہ فرانس یورپی یونین اور چین کے درمیان مکالمے اور تعاون کو بڑھانے میں فعال کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔

دونوں فریقوں نے یوکرین بحران، مشرق وسطیٰ کی صورت حال اور عالمی نظم و نسق میں اصلاحات اور بہتری سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!