گوانگ ژو(شِنہوا)چین کی درآمدی و برآمدی نمائش جسے کینٹن میلہ بھی کہا جاتا ہے، کا 138 واں ایڈیشن بدھ کے روز شروع ہو گیا ہے جس میں شرکت کرنےوالے نمائش کنندگان کی تعداد 32 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جو کہ ایک نیا بلند ریکارڈ ہے۔
یہ میلہ چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ کے شہر گوانگ ژو میں 15 اکتوبر سے 4 نومبر تک جاری رہے گا اور میلے کے اس ایڈیشن نے خریداروں کی ریکارڈ تعداد کو راغب کیا ہے۔ پیر کے روز تک 218 برآمدی مارکیٹوں سے 2 لاکھ 40 ہزار سے زائد خریداروں نے پہلے ہی اندراج کرا لیا تھا جو گزشتہ ایڈیشن کے مقابلے میں 10 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
یورپی یونین، امریکہ اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو میں شامل ممالک سے خریداروں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ 400 سے زائد معروف خریداری کمپنیاں بھی میلے میں شرکت کر رہی ہیں۔
میلے سے قبل کئے گئے سرویز کے مطابق اس ایڈیشن میں گزشتہ ایک سال کے دوران تیار کردہ 10 لاکھ سے زائد نئی مصنوعات پیش کی جائیں گی جن میں تقریباً 8 لاکھ اشیاء پہلی مرتبہ عوام کے سامنے آئیں گی۔
اس بار کینٹن میلہ پہلی مرتبہ سمارٹ میڈیکل زون کا بھی آغاز کر رہا ہے جہاں 47 کمپنیاں سرجیکل روبوٹس، ذہین مانیٹرنگ سسٹمز اور پہننے کے قابل جدید طبی آلات کی نمائش کر رہی ہیں۔ اس کے علاوہ سروس روبوٹ زون بھی برقرار رکھا گیا ہے جہاں 46 معروف کمپنیاں انسان نما روبوٹس، روبوٹک کتوں اور دیگر اختراعات کی نمائش کر رہی ہیں۔
کینٹن میلہ جو 1957 میں شروع کیا گیا، سال میں 2 بار منعقد ہوتا ہے اور یہ چین کے سب سے طویل عرصے سے جاری رہنے والے بین الاقوامی تجارتی میلوں میں سے ایک ہے۔ اسے چین کی غیر ملکی تجارت کا پیمانہ بھی کہا جاتا ہے۔
