کونمنگ(شِنہوا)شِنہوا نیوز ایجنسی کے تھنک ٹینک ’’شِنہوا انسٹیٹیوٹ‘‘ نے ہفتے کے روز ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں چین کے فکری عوامی وسائل کی عالمی اہمیت اور عملی قدر کو اجاگر کیا گیا ہے۔
اس رپورٹ کا عنوان "ہمارے دور کے سوالات کا جواب، چین کے فکری عوامی وسائل کی عالمی اہمیت اور عملی قدر” ہے۔ رپورٹ کے مطابق چین نے عالمی فکری عوامی وسائل کی فراہمی میں مسلسل اضافہ کیا ہے اور بتدریج ایک ایسا نظام تشکیل دیا ہے جو بین الاقوامی نظام، قومی ترقی اور مشترکہ انسانی اقدار جیسے پہلوؤں کا احاطہ کرتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ” مشترکہ انسانی مستقبل کے حامل معاشرے کی تعمیر، چینی جدیدیت کو آگے بڑھانا اور انسانیت کی مشترکہ اقدار کو فروغ دینا نہ صرف چین کے خود مختار فیصلے ہیں بلکہ دنیا کی ترقی کے حوالے سے اس کی گہری سوچ اور ذمہ داری کا مظہر بھی ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سائنس پر مبنی، وسیع اور ترقی پسند 3 ایسی اہم نظریاتی خصوصیات ہیں جو چین کے عالمی فکری عوامی اثاثوں کو متعین کرتی ہیں اور یہ انسانیت کی ترقی کے لئے ایک وسیع تر اور شاندار مستقبل کی نوید ہیں۔
یہ مکمل رپورٹ دنیا بھر کے قارئین کے لئے ویب سائٹس، جرائد اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے جاری کی گئی ہے اور یہ چینی اور انگریزی دونوں زبانوں میں دستیاب ہے۔
