اسلام آباد: ترجمان دفتر خار جہ نے کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان کو سفارتی سطح پر سیلاب کے حوالے سے کچھ تفصیلات فراہم کی ہیں تاہم انھوں نے دفتر خارجہ کو مکمل تفصیلات فراہم نہیں کیں، بھارت نے ایک دفعہ سفارتی ذرائع سے فلڈ کے بارے میں آگاہ کیا لیکن دونوں ممالک کے درمیان یہ طریقہ کار نہیں ہے، بھارت پاکستان کے اندر دہشت گردی میں ملوث ہے، پاکستان نے عالمی سطح پر اور دوست ممالک سے ثبوت شیئر کیے ہیں، پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دینے میں بھارتی کردار باقاعدہ دستاویزی ہے۔
ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں انہوں نے کہا کہ افغانستان حکومت کو دہشت گردی کا مسئلہ سنجیدگی سے لینا ہوگا، افغانستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں اس وقت موجود ہے، پاکستان اپنی سرزمین اور لوگوں کا تحفظ کرنا جانتا ہے، پاکستان نے حال ہی میں دہشت گردوں کے خلاف سرحدی علاقوں میں آپریشن کیا ہے، اپنی سرزمین اور لوگوں کے تحفظ کے لیے پاکستان نے یہ آپریشن کیا ہے، افغانستان کو اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکنا چاہیے۔
انہوں ںے کہا کہ جرمن وزارت خارجہ کا پاکستان میں موجود افغان مہاجرین سے متعلق بیان دیکھا ہے، پاکستان میں موجود افغان شہریوں کے حوالے سے جرمنی کو اس معاملے کو سنجیدگی سے لینا ہوگا، جرمنی جانے کے منتظر افغان شہریوں کو جلد از جلد پاکستان سے نکالنا چاہیے، جرمنی کو جلد از جلد افغان شہریوں کو جرمنی بلانا چاہیے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں زلزلے میں ہزاروں اموات پر نائب وزیراعظم نے افغان وزیر خارجہ سے رابطہ کیا، انہوں نے افغانستان میں نقصانات پر اظہار افسوس کیا۔ ترجمان کے مطابق 4 ستمبر کو پاکستان اور جاپان کے مابین باہمی سیاسی مشاورت کا دور منعقد ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم پہلے بھی یمن میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے رہے ہیں اور ہم اب بھی یمن پر حالیہ اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان یمن میں عدن میں راشد العلیمی کی قیادت میں حکومت کو تسلیم کرتا ہے، پاکستان اسرائیل کی جانب سے خطے میں عدم استحکام اور جارحیت کی کوشیشوں کی مذمت کرتا ہے۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اسرائیل کی جانب سے خان یونس میں حملوں کی شدید مذمت کرتا ہے، اسرائیل نے حملوں میں اسپتالوں اور صحافیوں کو نشانہ بنایا، اسرائیل انسانی حقوق کی مسلسل پامالیاں کررہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ شہباز شریف نے چین کے وکٹری ڈے کی عسکری پریڈ میں بھی شرکت کی، اسحاق ڈار نے آرمینائی وزیر خارجہ سے مشترکہ اعلامیے کا تبادلہ کیا، اعلامیے کے تحت دونوں ممالک نے سفارتی تعلقات کے قیام کا اعلان کیا، اسحاق ڈار سے یورپی یونین کی اعلی نمائندہ نے رابطہ کیا، انہوں نے پاکستان میں تباہ کن سیلاب پر اظہار افسوس کیا، وزیر اعظم نے ان کے اظہار افسوس پر ان کا شکریہ ادا کیا۔