تیانجن(شِنہوا)چینی صدر شی جن پھنگ نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سربراہ اجلاس 2025 میں شرکت کے لئے چین کے بندرگاہی شہر تیانجن آئے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان سے ملاقات کی۔
شی نے کہا کہ چین اور ترکیہ دونوں ابھرتی ہوئی بڑی طاقتیں ہیں جو خودمختاری کا جذبہ رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کے تعلقات کا فروغ نہ صرف ان کے بنیادی مفادات کے مطابق ہے بلکہ گلوبل ساؤتھ کے مشترکہ مفادات کے بھی موافق ہے۔
شی جن پھنگ نے زور دیا کہ دونوں ممالک کو امن، ترقی اور باہمی فائدے پر مبنی تعاون کے عالمی رجحان کو سمجھتے ہوئے ایک زیادہ منصفانہ اور مساوی عالمی نظم ونسق کے نظام کی تشکیل کے لئے مل کر کام کرنا چاہیے۔
شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ آئندہ سال چین اور ترکیہ کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 55 ویں سالگرہ ہوگی اور یہ موقع دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لئے استعمال کیا جانا چاہیے۔ دونوں ممالک کو باہمی سیاسی اعتماد مضبوط کرنا چاہیے، ایک دوسرے کے اہم مفادات اور خدشات پر ایک دوسرے کی حمایت کرنی چاہیے اور انسداد دہشت گردی اور سکیورٹی کے شعبے میں تعاون مضبوط بنانا چاہیے۔
اردگان نے کہا کہ ترکیہ چین کے ساتھ اعلیٰ سطح کے قریبی روابط برقرار رکھنے، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو میں اعلیٰ معیار کا تعاون بڑھانے، بنیادی شہری سہولیات اور نئی توانائی جیسے شعبوں میں شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لئے تیار ہے تاکہ دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ دیا جا سکے۔
ترک صدر نے کہا کہ ترکیہ شنگھائی تعاون تنظیم کے فریم ورک کے تحت چین کے ساتھ تعاون کو بڑھانے کے لئے تیار ہے تاکہ خطے اور دنیا میں ترقی اور خوشحالی کے لئے کردار ادا کیا جا سکے۔ اردگان نے مشرق وسطیٰ کے مسئلے پر چین کے منصفانہ موقف کو بھی سراہا۔
