بیجنگ(شِنہوا)عالمی سپلائی چینز جیسے جیسے ڈیجیٹل تبدیلی سے گزر رہی ہیں تو بڑی کارساز کمپنیاں چین کے جدید مینوفیکچرنگ اور سمارٹ سپلائی چین نظاموں میں اپنی شراکت داری کو گہرا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
بیجنگ میں جاری چائنہ انٹرنیشنل سپلائی چین ایکسپو میں صنعت کے رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ کس طرح چین کا ترقی پذیر الیکٹرک وہیکل (ای وی) ایکو سسٹم، تکنیکی گہرائی اور صنعتی پیمانہ عالمی آٹوموٹو پیداوار کے اگلے مرحلے کو تشکیل دے رہے ہیں۔
ٹیسلا کے لئے چین صرف ایک مارکیٹ نہیں ہے بلکہ یہ اس کی عالمی سپلائی چین حکمت عملی کا ایک بنیادی ستون بن گیا ہے۔ کمپنی کی شنگھائی گیگا فیکٹری اب تقریباً ہر 30 سیکنڈ میں ایک گاڑی تیار کرتی ہے۔ اس نے اپنی ماڈل 3 اور ماڈل وائی لائنز کے لئے مقامی پرزوں کےانضمام کی 95 فیصد شرح حاصل کرلی ہے۔
کمپنی نے بتایا کہ جون تک فیکٹری کی پیداوار ٹیسلا کی عالمی ترسیل کا تقریباً نصف تھی اور اس کے آغاز سے اب تک اس کی اسمبلی لائنوں سے 30 لاکھ سے زیادہ گاڑیاں تیار ہو چکی ہیں۔
گاڑیوں کی پیداوار سے آگے بڑھتے ہوئے ٹیسلا اپنی توانائی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو بڑھا رہا ہے اور شنگھائی میں اپنا پہلا غیر ملکی میگا پیک فیکٹری قائم کر رہا ہے۔ یہ فیکٹری باضابطہ طور پر فروری 2025 میں شروع کی گئی اور صرف 9ماہ میں تعمیر ہو کر کام شروع کر دیا گیا جس کی سالانہ پیداوار کی صلاحیت 40 گیگا واٹ آور ہے۔ اس فیکٹری کے تیار کردہ میگاپیکس اب ایشیا بحرالکاہل کے مختلف منڈیوں میں برآمد کئے جا رہے ہیں۔
