لندن (شِنہوا) برطانیہ میں چین کے سفیر ژینگ زے گوانگ نے ایک تقریب میں کہا ہے کہ چین اور برطانیہ کو اپنے رہنماؤں کے درمیان طے شدہ اہم اتفاق رائے پر عمل درآمد کرنا چاہئے، باہمی احترام، کھلے پن اور جامعیت کو فروغ دینا چاہئے، تعاون پر توجہ مرکوز رکھنی چاہئے اور رکاوٹوں کو ختم کرنا چاہئے ۔
چین -برطانیہ مالیاتی تعلیمی سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر ژینگ زے گوانگ نے مالیات اور تعلیم دونوں شعبوں میں چین-برطانیہ تعاون کی مضبوطی کے امکانات پر زور دیا۔
سفیر نے اپریل میں چینی حکومت کی طرف سے لندن سٹاک ایکسچینج میں 6ارب یوآن(تقریباً 83کروڑ 62لاکھ امریکی ڈالر) کے ماحول دوست خودمختار بانڈز جاری کرنے کے ایک اہم سنگ میل کا حوالہ دیتےہوئے کہا کہ ماحول دوست مالیات کے شعبے میں تعاون تیزی سے بڑھ رہاہے۔
چینی سفیر کے بتایا کہ تعلیم دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک بنیادی ستون بنی ہوئی ہے۔ انہوں نےکہا چین اب بھی برطانیہ میں بین الاقوامی طلبا کا سب سے بڑا ذریعہ ہے جہاں اس وقت 2 لاکھ سے زائد چینی طلبا موجود ہیں۔ 2013 سے 2024 کے درمیان تقریباً 50ہزار برطانوی طلبا نے چین میں تعلیمی پروگراموں میں حصہ لیا۔
ژینگ نے کہا کہ یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ چین تعلیم اور ثقافتی تبادلے کے پروگراموں کے لئے مزید برطانوی طلبا کا خیرمقدم کرنے کے لئے تیار ہے۔
