بیجنگ(شِنہوا)بیجنگ میں جاری 13ویں عالمی امن فورم (ڈبلیو پی ایف) میں 86 ممالک اور خطوں سے تعلق رکھنے والے 1 ہزار200 سے زائد مہمان عالمی امن کے قیام اور تنازعات کے حل سے متعلق تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔
اس فورم کا موضوع "عالمی امن و خوشحالی کو آگے بڑھانا: مشترکہ ذمہ داری، فائدہ اور کامیابی ” ہے۔ یہ 2 سے 4 جولائی تک جاری رہےگا ۔ اس میں ممتاز ماہرین حکمت عملی، سینئر پالیسی ساز اور سابق عالمی رہنما شرکت کررہے ہیں۔
جمعرات کے روزفورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سنگہوا یونیورسٹی کے صدر اور ورلڈ پیس فورم کے چیئرمین لی لو منگ نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر سنگین اور پیچیدہ حالات اور بڑھتے ہوئے علاقائی تنازعات کے پیشِ نظر عالمی امن اور ترقی کو بے مثال چیلنجز درپیش ہیں۔
لی نے کہا کہ دنیا کے غیر مستحکم حالات اور بڑھتی ہوئی جغرافیائی سیاسی کشیدگی کے دوران اتحاد اور مکالمے کو فروغ دینا پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہو گیا ہے۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جاپان کے سابق وزیرِ اعظم یوکیو ہاتویاما نے کہا کہ امن طاقت کے استعمال سے نہیں بلکہ مکالمے کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے اور یہ فورم اسی سلسلے میں غیر معمولی اہمیت رکھتا ہے۔
