اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے ڈیجیٹل و کیش لیس معیشت بارے اہداف دگنا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں و کاروباری اداروں کے درمیان ادائیگیاں آسان ،تیز بنانے کیلئے ڈیجیٹل نظام کا فروغ ناگزیر ہے۔ جمعرات کو وزیراعظم کی زیر صدارت کیش لیس ، ڈیجیٹل معیشت کے فروغ بارے ہفتہ وار اجلاس کا انعقاد ہوا جس میں وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزا فاطمہ، وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک، وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر توقیر شاہ، وزیر مملکت خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی و دیگر متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ گزشتہ اجلاس میں قائم کی گئی ڈیجیٹل پیمنٹس انوویشن اینڈ ایڈوپشن کمیٹی، ڈیجیٹل پبلک انفرا اسٹرکچر کمیٹی اور گورنمنٹ پیمنٹس کمیٹی تشکیل دی جا چکی ہیں کمیٹیوں نے معیشت کی ڈیجیٹائزیشن بارے حکمت عملی پر وزیراعظم کو بریفنگ دی۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ سٹیٹ بینک ڈیجیٹل ادائیگیوں کو سہل بنانے اور تاجر طبقے کو اس نظام میں شامل کرنے کیلئے حکمت عملی وضع کر رہا ہے، چھوٹے کاروباروں کی شمولیت کیلئے خصوصی پیکیج متعارف کرانے کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے، اسی طرح ڈیجیٹل ادائیگیوں کیلئے موبائل فون ایپلی کیشنز استعمال کرنیوالوں کی تعداد 95ملین سے بڑھا کر 120ملین، کیو آر کوڈ استعمال کرنیوالے تاجروں کی تعداد 0.9ملین سے 2ملین اور مجموعی ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز کو 7.5بلین روپے سے 12ارب روپے تک لے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، تاہم وزیراعظم نے تمام اہداف کو دگنا کرنے کی ہدایت جاری کی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ ڈیجیٹل نیشنل پاکستان کے تحت ڈیجیٹل معیشت کے منصوبے کا آغاز ہو چکا ہے جبکہ اسلام آباد سٹی ایپ اب تک 1.3ملین بار ڈان لوڈ ہو چکی ہے اور اس پر 15سروسز دستیاب ہیں۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ایپ کے ذریعے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی مد میں 15.5ارب روپے سے زائد رقم وصول کی جا چکی ہے، ڈیجیٹل پاکستان آئی ڈی منصوبے پر بھی تیزی سے کام جاری ہے، جبکہ اسلام آباد میں ای اسٹیمپنگ کی سہولت جلد متعارف کرائی جا رہی ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاقی دارالحکومت کے ہسپتالوں، تعلیمی اداروں، سرکاری دفاتر، پارکس اور میٹرو بس لائنز پر وائی فائی انٹرنیٹ کی سہولت کی فراہمی کیلئے کام جاری ہے، وزیراعظم نے یہ سہولیات آزاد کشمیر، گلگت بلتستان و دیگر وفاقی علاقوں تک توسیع دینے کی ہدایت بھی جاری کی۔
وزیراعظم نے ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز کو معیشت میں شفافیت لانے کا بنیادی ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ شہریوں اور کاروباری اداروں کے درمیان ادائیگیوں کو آسان اور تیز تر بنانے کیلئے ڈیجیٹل نظام کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کیش لیس معیشت سے متعلق قائم کردہ کمیٹیاں تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کر کے قابل عمل تجاویز جلد پیش کریں۔