بیجنگ(شِنہوا)بیجنگ کے جنوب میں واقع ایک روبوٹکس نمائشی مرکز روبوٹ ورلڈ میں کئی مجسم مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے روبوٹس مہارت کے ساتھ پیچیدہ اور حقیقی زندگی کے امور انجام دے رہے ہیں جن میں ہیمبرگر پکانے سے لے کر ادویات لانے تک کے کام شامل ہیں۔
ایسے مناظر جو کبھی سائنس فکشن کا حصہ لگتے تھے اب بیجنگ ای-ٹاؤن کے نام سے مشہور بیجنگ اکنامک ۔ ٹیکنالوجیکل ڈیویلپمنٹ ایریا کےاس مرکز میں متجسس سیاحوں کے سامنے پیش کئے جا رہے ہیں۔
روایتی صنعتی روبوٹس کے برعکس جو عام طور پر ایک جگہ نصب ہوتے ہیں اور محدود کام انجام دیتے ہیں، یہ انسان نما روبوٹس زیادہ ہمہ گیر، متحرک اور انسانوں سے رابطہ قائم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
یہ روبوٹس جدید سینسرز، اے آئی پر مبنی ادراک اور ترقی یافتہ موٹر کنٹرول سے لیس ہیں جس کی مدد سے یہ متحرک ماحول میں خود کو سنبھال سکتے ہیں، انسانی ہدایات کو سمجھ سکتے ہیں اور پیداواری لائنزسے لے کر گھریلو ماحول، ہسپتالوں اور ریٹیل مارکیٹوں تک مختلف سروس کے منظرناموں میں خود کو ڈھال سکتے ہیں۔
چینی دارالحکومت جو پہلے ہی 400 سے زیادہ اہم روبوٹکس اداروں اور ایک مضبوط اختراعی حیاتیاتی نظام کا گھر ہے، تیزی سے روبوٹ کی پیداوار کا ایک قومی مرکز بن رہا ہے۔
حقیقی دنیا میں وسیع تر تعیناتی کی طرف ایک اہم قدم کے طور پر بیجنگ اپنے انسان نما روبوٹ کی صنعت کی ترقی کو تیز کر رہا ہے جس میں اطلاقی منظرناموں کو وسعت دی جا رہی ہے اور ویلیو چین میں اختراع کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
