جمعہ, جون 6, 2025
ہومLatestوزیراعظم کی گوادر کو ریلوے نیٹ ورک سے منسلک ،وسطی ایشیائی ممالک...

وزیراعظم کی گوادر کو ریلوے نیٹ ورک سے منسلک ،وسطی ایشیائی ممالک کیساتھ تجارتی روابط بڑھانے کیلئے نیٹ ورک میں توسیع کی ہدایت

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے گوادر کو ریلوے نیٹ ورک سے منسلک ،وسطی ایشیائی ممالک کیساتھ تجارتی روابط بڑھانے کیلئے ریلوے نیٹ ورک کو وسیع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ علاقائی تجارت و روابط کیلئے ریلوے کو جدید بنیادوں پر ترقی دینا قومی پالیسی کا اہم جز ،ملکی معاشی و صنعتی ترقی کیلئے ریلوے انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کی ضرورت ہے۔

بدھ کو وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان ریلویز سے متعلق امور پر اجلاس ہوا جس میں وزیر ریلوے حنیف عباسی، وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر توقیر شاہ ، وزیر مملکت ریلوے بلال اظہر کیانی اور متعلقہ اعلی سرکاری افسران نے شرکت کی۔

وفاقی وزیر ریلوے نے وزیر اعظم کو پاکستان ریلویز میں جاری اصلاحات پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ریلویز میں مزید سرمایہ کاری کی بے پناہ استطاعت ہے، بڑے اور اہم ریلوے سٹیشنز پر جدید انفارمیشن ڈیسکس بنائے جا رہے ہیں،لاہور، راولپنڈی اور ملتان کے ریلوے سٹیشنز پر صفائی ستھرائی کا نظام آئوٹ سورس کیا گیا ہے، ٹرینز اور ریلوے سٹیشنز میں فراہم کی جا رہی خوراک کی نگرانی کیلئے ریلویز اور صوبائی فوڈ اتھارٹیز مل کر کام کر رہی ہیں۔

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ عوام کی سہولت کیلئے عرصہ دراز سے بند سروسز کا دوبارہ آغاز کردیا گیا ہے، بولان میل کو حال ہی میں روزانہ سروس کی بنیاد پر شروع کیا گیا ہے جبکہ ڈیرہ غازی خان اور خوشحال خان خٹک ایکسپریس کو بھی بحال کردیا گیا ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ریلوے کی سکھر، خانیوال اور کوہاٹ میں موجود کنکریٹ سلییپر فیکٹریز کو آئوٹ سورس کیا جا رہا ہے جبکہ کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ، ملتان اور سکھر میں موجود ریلوے کے ہسپتالوں، سکولوں، کالجوں اور ریسٹ ہائوسز کو بھی ریونیو شیئرنگ کی بنیاد پر آئوٹ سورس کیا جا رہا ہے۔

وزیراعظم کو بتایا گیا کہ رائل پام گالف اینڈ کنٹری کلب لاہور کو نیلام کیا جا رہا ہے اس جگہ فائیو سٹار ہوٹل قائم ہونے کی تمام تر استطاعت موجود ہے۔اجلاس کوبتایا گیا کہ ریلویز کو جدید خطوط پر استوار کرنے بارے ڈیجیٹائزیشن ،آئی ٹی ڈائریکٹوریٹ کی ری سٹرکچرنگ کا کام تیزی سے جاری ہے جبکہ ٹرینز میں مفت وائی فائی سروس کی سہولت بھی فراہم کی جارہی ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ رابطہ موبائل فون ایپلی کیشن کو بھی جدید بنایا جا رہا ہے جس کے تحت ٹرین ٹکٹس بک کئے جا سکیں گے۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ 155ریلوے سٹیشنز کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جا رہا ہے جس سے حکومت کو کئی ملین روپے کی بچت ہوگی۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ رائٹ سائزنگ پالیسی کی تحت 17101آسامیاں ختم کی گئیں ہیں جبکہ مزید 5695آسامیاں مستقبل میں ختم کی جائیں گی، پاکستان ریلویز ایڈوائزری اینڈ کنسلٹنسی سروسز، ریل کاپ، پاکستان ریلویز فرییٹ ٹرانسپورٹ کمپنی اور پراجیکٹ امپلی مینٹیشن یونٹ ختم کر دیئے گئے ہیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت پنجاب کیساتھ مل کر لاہور سے راولپنڈی کے درمیان ہائی سپیڈ ٹرین سروس، لاہور اور راولپنڈی سٹیشنز کی اپ گریڈیشن اور ریلوے کی پنجاب میں موجود 8برانچ لائنز پر سب اربن ٹرین سروسز کے منصوبوں پر کام جاری ہے، وزیراعظم کو بتایا گیا کہ شاہدرہ باغ سے کوٹ لکھپت تک ریلوے لائن کے دونوں اطراف گرین بیلٹ بنائی جائے گی جبکہ مین لائنز کے دونوں اطراف پنجاب کے محکمہ جنگلات کے تعاون سے پھل دار درخت لگائے جائیں گے، حکومت بلوچستان کے ساتھ مل کر سریاب-کچلاک اور کوئٹہ-چمن ریلوے لائینز سیکشنز کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ اب تک ریلوے کی 10ارب روپے مالیت کی زمین واگزار کرائی جا چکی ہے۔ا س موقع پروزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان ریلویز میں جاری اصلاحات اور نئے منصوبوں کی رفتار پر وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی کی ستائش  کرتے ہوئے کہا کہ ریلوے نظام کسی بھی ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، ملکی معاشی اور صنعتی ترقی کیلئے ملک بھر کے ریلوے انفراسٹرکچر کی پائیدار بنیادوں پر تعمیر نو کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ علاقائی تجارت و روابط کیلئے ریلوے کو جدید بنیادوں پر ترقی دینا قومی پالیسی کا اہم جز ہے۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ وسطی ایشیائی ممالک کیساتھ تجارتی روابط بڑھانے کیلئے ریلوے اپنا نیٹ ورک وسیع کرنے کیلئے حکمت عملی ترتیب دے ، نیز گوادر کو پاکستان ریلویز نیٹ ورک سے منسلک کرنے کا کام بھی تیز کیا جائے۔

+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!