تہران: امریکہ کی ایران کو یورینیم افزودگی روکنے کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ جوہری معاہدے کے لیے امریکی تجویز ایران کے قومی مفاد کے خلاف ہے،ہم یورینیم افزودگی کا سلسلہ معطل نہیں کریں گے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق بدھ کے روز ایرانی سپریم لیڈر نے کہا یورینیم کی افزودگی اب بھی ایرانی جوہری پروگرام میں کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران پرامن مقاصد کے لیے اپنا جوہری پروگرام جاری رکھے گا تاکہ ٹیکنالوجی کا جوہری استعمال اپنی پر امن ضرورتوں کے لیے کرتا رہے۔واضح رہے امریکہ و ایران کے درمیان ماہ اپریل سے جاری مذاکرات میں ایران کے یورینیئم افزودہ کرنے کے عمل پر غیر معمولی بحث جاری ہے اور ایک جوہری معاہدے میں اب تک کی یہ سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان اٹلی و اومان میں 5 مذاکراتی دور ہو چکے ہیں۔ جس کے بعد امریکہ نے بھی اس امید کا زیادہ اظہار کرنا شروع کر دیا ہے کہ ایران کے ساتھ ایک بار پھر جوہری معاہدہ ممکن ہے۔ تاہم امریکی صدر ٹرمپ ایران کو یورینیئم افزودگی کی اجازت دینے کو تیار نہیں ہیں۔