بیجنگ(شِنہوا)کسانوں سے لے کر ریاستی رہنماؤں تک تقریباً 3 ہزار نائبین چین کے قومی مقننہ، 14ویں قومی عوامی کانگریس(این پی سی) کے تیسرے اجلاس میں شرکت کے لئے بیجنگ میں موجود ہیں جو بدھ کے روز شروع ہوا۔
1954 میں قائم کی گئی این پی سی ریاستی اختیار کا اعلیٰ ادارہ ہے جو چین کی عوامی کانگریس کے نظام کے سب سے اوپر براجمان ہے۔
آئین کے مطابق ریاست کے تمام انتظامی،نگران،عدالتی اور استغاثہ کے ادارے عوامی کانگریسوں کی جانب سے قائم کئے جائیں گے جو ان کو جوابدہ ہوں گے اور ان کی نگرانی کے تابع ہوں گے۔
قومی مقننہ کا سالانہ اجلاس چین کے سیاسی کیلنڈر میں اہم تقریب ہے جو ملک کی مکمل عوامی جمہوریت پر عمل کی جھلک پیش کرتی ہے۔
این پی سی کے نمائندوں کی تعداد 3 ہزار تک محدود ہے اور ان کی تقسیم این پی سی کی قائمہ کمیٹی کے ذریعے کی جاتی ہے جو این پی سی کا مستقل ادارہ ہے۔
قومی قانون ساز مختلف پس منظر سے تعلق رکھتے ہیں جو معاشرے کا نمائندہ حصہ تشکیل دیتے ہیں۔
14ویں این پی سی کے نائبین دسمبر 2022 اور جنوری 2023 کے درمیان ملک بھر میں 35 انتخابی یونٹس سے 5 سالہ مدت کے لئے منتخب ہوئے۔
یہ وسیع نمائندے ہیں جن میں کارکن،کسان،تکنیکی حکام کے ساتھ ساتھ پارٹی اور سرکاری حکام کے علاوہ دیگر لوگ شامل ہیں۔خواتین کی نمائندگی مجموعی تعداد کا ایک چوتھائی ہے۔چین کے تمام 55 نسلی گروہ این پی سی میں نمائندگی رکھتے ہیں۔
انتخابی قانون کے مطابق کاؤنٹی اور ٹاؤن شپ سطح کی عوامی کانگریسوں کے نمائندے براہ راست طور پر رائے دہندگان کے ذریعے منتخب ہوتے ہیں جبکہ کاؤنٹی سطح سے اوپر کی عوامی کانگریسوں کے نمائندوں کا انتخاب اگلی نچلی سطح کے نمائندوں کے ذریعے کیا جاتا ہے۔
این پی سی کے نمائندے صوبوں،خود مختار علاقوں اور مرکزی حکومت کے زیر انتظام شہروں کی عوامی کانگریسوں کے ذریعے منتخب ہوتے ہیں۔مسلح افواج اپنے نمائندے منتخب کرتی ہیں۔
این پی سی اور اس کی قائمہ کمیٹی ریاستی قانون سازی، اہم مسائل پر فیصلے کرنے، اعلیٰ سطح کے افسران کے تقرر اور ہٹانے کا اختیار اور نگرانی کی طاقت استعمال کرتی ہے۔
مختلف سطح پر نمائندے عوام کی آواز کا موثر ذریعہ ہیں۔ انہیں عوام کے مفادات کے لئے کھڑے ہونے اور ان کی درخواستوں کے اظہار کا حق اور فرض حاصل ہے۔
